Results 1 to 2 of 2

Thread: شہادت Ø+ضرت امام Ø+سین Ø“ Û”Û”Û”Û”Û”Û” صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تونسوی

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam شہادت Ø+ضرت امام Ø+سین Ø“ Û”Û”Û”Û”Û”Û” صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تونسوی

    شہادت Ø+ضرت امام Ø+سین Ø“ Û”Û”Û”Û”Û”Û” صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تونسوی

    Imam.jpg
    شمشیر بکف قاتل ہو کھڑا اور کوئی رہے سجدے میں پڑا

    وہ امام Ø+سینؓ کہ جن Ú©Û’ بارے میں رسولِ عربی، رØ+متِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا فرمانِ مقدس ہے کہ’’ Ø+سینؓ مجھ سے ہے اور میں(Ù…Ø+مدﷺ)Ø+سین Ø“ سے ہوں۔‘‘
    اور وہ Ø+سینؓ کہ جن Ú©Û’ بارے میں آپﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ ’’Ø+سنؓ اور Ø+سینؓ میری دنیا Ú©Û’ پھول ہیں۔‘‘اور Ø+سینؓ وہ کہ جن Ú©Û’ بارے میں آپﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ’’اے اللہ میں Ø+سینؓ سے Ù…Ø+بت کرتا ہوں تُو بھی ان سے Ù…Ø+بت کر۔‘‘اور وہ Ø+سینؓ کہ جن Ú©Û’ بارے میں آپﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ ’’Ø+سنؓ ÙˆØ+سینؓ جنت میں نوجوانوں Ú©Û’ سردار ہوں گے۔‘‘
    آیئے اسی Ø+سینؓ پاک Ú©ÛŒ داستانِ شہادت پہ ایک نظر ڈالتے ہیں اور چند گھڑیاں آپؓ Ú©ÛŒ یاد میں گزارنے Ú©ÛŒ سعادت Ø+اصل کرتے ہیں Û”
    Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ عنہ Ú©Û’ ایک سو سے بھی Ú©Ù… ØŒ جانثار میدانِ کربلا میں جہاد Ú©ÛŒ تیاری کر رہے تھے Û” اُدھر ابنِ سعد Ú©Û’ لشکر Ú©ÛŒ تعداد بھی بیس ہزار سے Ú©Ù… نہ تھی، لیکن Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ عنہ دل سے یہ چاہتے تھے کہ ماØ+ول پر ُامن رہے ØŒ خون خرابہ اور قتل Ùˆ غارت نہ ہو ØŒ مگر دشمن اس پر ہرگز تیار نہ تھا ۔جب Ø+ضرت امام Ø+سین Ø“ Ù†Û’ دیکھا کہ یہ لوگ کسی طرØ+ سے بھی ٹلنے والے نہیں ہیں اور ان Ú©ÛŒ نیت میں ہی فتور ہے تو آپؓ اتمام Ø+جت Ú©Û’ لئے ابنِ سعد Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ قریب تشریف Ù„Û’ گئے اور خطبہ ارشاد فرمایا کہ
    ’’تم اچھی طرØ+ سے جانتے ہو کہ میں نواسئہ رسو Ù„ ï·º ہوں ØŒ فرزندِ بتول Ø“ ہوں ،باب العلم Ø+ضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ کا بیٹا ہوں، برادرِ Ø+سن رضی اللہ عنہ مجتبیٰ ہوں،خونِ ناØ+Ù‚ Ø+رام ہے ۔میں تمہیں آگاہ کرتا ہوں کہ تم اس گناہ میں مبتلا نہ ہو۔میں Ù†Û’ کسی Ú©Ùˆ قتل تو نہیں کیا اور نہ ہی کسی کا گھر جلایا ہے ۔اور نہ ہی کسی پر Ø+ملہ آور ہوا ۔اگر تم اپنے شہر میں میرا آنا نہیں چاہتے تو مجھے واپس جانے دو۔ میں تم سے کسی چیز کا طالب نہیں۔ تمہارے در Ù¾Û’ آزار نہیں ØŒ تم کیوں میری جان Ú©Û’ در پہ ہو ØŒ اور تم کس طرØ+ میرے خون Ú©Û’ جرم سے بری ہو سکتے ہو، روزِ Ù…Ø+شر میرے خون کا تمہارے پاس کیا جواب ہوگا ۔اپنا انجام سوچواور اپنی ذرا عاقبت پر بھی نظر ڈالو اور پھر یہ بھی جان لو کہ میں کون ہوں ØŒ کس کا لختِ جگر ہوں ØŒ کس کا منظورِ نظر ہوں ØŒ میرے والد کون ہیں ،اور میری والدہ کس Ú©ÛŒ لختِ جگر ہیں۔سیدہ فاطمہ الزہرہ Ø“ کا نورِ دیدہ ہوںجن Ú©Û’ پل صراط سے گزرتے وقت ندا آئے Ú¯ÛŒ کہ اے اہلِ Ù…Ø+شر!اپنا سر جھکائو اور آنکھیں بند کر لو،جس Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت Ú©Ùˆ Ø+بیبِ کبریا صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم Ù†Û’ اپنی Ù…Ø+بت فرمایا ۔میرے فضائل اور خصائل تم خوب جانتے ہو۔ میرے Ø+Ù‚ میں اور میرے بارے میں جو اØ+ادیثِ پاک ہیں انہیں بھی تم اچھی طرØ+ سے جانتے ہو ،تم Ù†Û’ خود مجھ Ú©Ùˆ یہاں بلایا اور اب میری مہمان نوازی کر رہے ہو ! اے کوفہ والو ! تمہیں میرا Ø+سب Ùˆ نسب معلوم ہے جس Ú©ÛŒ مثا Ù„ آج روئے زمین پر نہیں ہے ،پھر سوچ لو کہ تم Ù†Û’ خو دہی مجھے خطوط Ù„Ú©Ú¾ کر بلوایا ہے ،پھر اب میرے خون Ú©Û’ پیاسے کیوں ہو گئے ہو ØŒ دیکھو یہ تمہارے خطوط ہیں ۔‘‘
    ( آپ Ø“ Ù†Û’ خطوط کا تھیلا الٹتے ہوئے فرمایا )اپنے Ù„Ú©Ú¾Û’ ہوئے خطوط دیکھ کر بھی کوفہ والوں Ù†Û’ انکار کردیا اور کہا کہ ہم Ù†Û’ آپؓ Ú©ÛŒ طرف کوئی خط نہیں لکھا ،یہ خود ہی کہیں سے جعلی بنا لائے ہوگے۔ Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان Ú©ÛŒ کذب بیانی پر Ø+یران ہوئے ۔آپؓ Ù†Û’ فرمایا۔’’ Ø+جت تمام ہو گئی ۔‘‘
    جب آپؓ اتمام Ø+جت فرما کر واپس اپنے خیمہ Ú©ÛŒ طرف آئے تو مالک بن عروہ اپنا گھوڑا Ù„Û’ کر سامنے آیا اور یہ دیکھ کر کہ لشکر امام Ø“ Ú©Û’ گرد آگ جل رہی ہے، کہا اے Ø+سین Ø“! تم Ù†Û’ دوزخ Ú©ÛŒ آگ سے پہلے ہی یہیں آگ لگا Ù„ÛŒ(نعوذ بااللہ) ۔اُس کا گستاخانہ جملہ سن کر Ø+ضرت امام Ø+سین ؓنے فرمایا ’’اے دشمنِ خدا ! تو جھوٹا ہے ۔‘‘
    مسلم بن عوسجہ Ù†Û’ اُس Ú©Û’ منہ پر تیر مارنا چاہا مگر پیکرِ صبر Ùˆ تØ+مل سیدناامام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ فرمایا ØŒ
    ’’خبردار ! میری طرف سے کوئی بھی جنگ کی ابتداء نہ کرے ‘‘۔
    یہ کہہ کر آپ ؓ نے اپنے ہاتھ مبارک بارگاہ خداوندِ قدوس میں اٹھائے اور عرض کیا ،’’ یا اللہ ! عذابِ دوزخ سے قبل اس گستاخ کو دنیا کی آتش میں مبتلا کر۔‘‘
    ابھی امام عالی مقام Ø+ضرت امام Ø+سین پاکؓ Ú©Û’ اُٹھے ہاتھ نیچے نہیں آئے تھے کہ دشمنِ اسلام Ú©Û’ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ کا پائوں زمین Ú©Û’ ایک سوراخ میں جا پھنسا اور وہ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ سے گر کر اُس کا پائوں رکاب میں الجھ گیا اور گھوڑا اُسے Ù„Û’ کر بھاگااور آگ Ú©ÛŒ خندق میں ڈا Ù„ دیا Û” اللہ تبارک تعالیٰ Ù†Û’ اہلِ بیت Ú©Û’ گستاخ Ú©Ùˆ فوراََ ہی سزا دے دی Û”
    پھر ایک شخص Ù†Û’ Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Û’ سامنے آکر کہا
    ’’Ø+ضرت Ø+سین Ø“ ! دیکھیے، دریائے فرات کیسے موجیں مار رہا ہے ،خدا Ú©ÛŒ قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آپ Ø“ کوایک قطرہ بھی نا ملے گااور آپ Ø“ پیاسے رہو Ú¯Û’ ۔‘‘ (نعوذ بااللہ)
    آپ ؓ نے پھر بارگاہِ ربِ قدوس میں عرض کی کہ ’’ یا اللہ! اس کو پیاسا مار ‘‘۔
    آپؓ کا یہ فرمانا تھا کہ اُس کا گھوڑا بھاگا اور وہ شخص Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘Ù†Û’ Ú©Û’ لئے دوڑا اور پیاس Ú©ÛŒ شدت اُس پر غالب آگئی اور العطش العطش پکارتا تھا جب پانی اُس Ú©Û’ منہ Ú©Ùˆ لگاتے تھے تو ایک قطرہ بھی نہ Ù¾ÛŒ سکتا تھا Ø+تیٰ کہ اسی طرØ+ پانی پانی پکارتا مر گیا اور جہنم واصل ہوگیا Û”
    جب ابنِ سعد Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ سامنے خطبہ دیتے ہوئے Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ فرمایا کہ ’’میں وہ ہوں جس Ú©Ùˆ رسول اللہ صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم اپنے کاندھوں پر اُٹھایا کرتے تھے ۔‘‘ اعداء میں سے ایک بے باک Ù†Û’ آپ Ø“ Ú©ÛŒ شان اقدس میں گستاخی کی،جو Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Û’ لئے بہت تکلیف دہ تھی ،آپ Ø“ Ù†Û’ اُس Ú©Û’ لئے بھی دعا فرمائی اور بارگاہ رب العزت Ú©Û’ ہاں عرض کیا ’’ یا رب !اس بد زبان Ú©Ùˆ انصاف دے ۔‘‘
    Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ یہ دعا فرمائی ہی تھی کہ اُس بدبخت Ú©Ùˆ رفع Ø+اجت Ú©ÛŒ ضرورت پیش آئی،گھوڑے سے اُترا اور ایک طرف بھاگااور کسی جگہ قضائے Ø+اجت Ú©Û’ لئے بیٹھا کہ ایک سیاہ بچھو Ù†Û’ ÚˆÙ†Ú¯ مارا تو نجاست آلود تڑپتا پھرتا تھا ۔اس رسوائی Ú©Û’ ساتھ تمام لشکر Ú©Û’ سامنے اس ناپاک اور بدبخت Ú©ÛŒ جان Ù†Ú©Ù„ÛŒ مگر سخت دلانِ کوفہ Ú©Ùˆ پھر بھی عبرت نہ ہو سکی Û” یزیدی اسی بات پر بضد تھے کہ Ø+ضرت امام Ø+سینؓ ØŒ یزیدشمر Ú©ÛŒ بیعت کرلیں ورنہ جنگ کیلئے تیارہو جائیں،مگر Ø+Ù‚ وصداقت Ú©Û’ علمبردار نواسہء رسول صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ یزید Ú©ÛŒ بیعت کرنے سے صاف انکار کردیا۔
    آخر کار کفر اور اسلام Ú©ÛŒ جنگ شروع ہوئی ØŒØ+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©ÛŒ جانب سے فرزندانِ اسلام ایک ایک کرکے میدان ِ جنگ میں اترتے رہے اور متعدد یزیدیوں Ú©Ùˆ جہنم واصل کرتے ہوئے خود جامِ شہادت نوش کرتے گئے آخر میں آپؓ Ú©Û’ اپنے Ø¨ÛŒÙ¹Û’ØŒØ¨Ú¾ØªÛŒØ¬Û’ØŒØ¨Ú¾Ø §Ù†Ø¬Û’ اور چچا Ø+ضرت عباسؓ بھی کفر Ùˆ اسلام Ú©ÛŒ اس جنگ میں سیکڑوں یزیدیوں Ú©Ùˆ جہنم واصل کرنے Ú©Û’ بعد شہید ہوکر بار گاہِ خداوندِ قدوس Ø+اضر ہونے کا شرف Ø+اصل کیا اوربارگاہ الٰہی میں سرخرو ہوئے Û”
    یزیدیوں Ù†Û’ Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Û’ بیٹے Ø+ضرت امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ú©Û’ سوا (جو سخت بیمار تھے) سب Ú©Ùˆ شہید کردیا۔Ø+تیٰ کہ باغِ نبوتؐ Ú©Û’ پھول صرف 6 ماہ Ú©Û’ Ø+ضرت علی اصغرؓ Ú©Ùˆ بھی نہ چھوڑا۔چشمِ فلک Ù†Û’ تاریخ انسانی میں اس قدر دردناک مناظر دیکھے ہی کب تھے،مگر ابھی ایک منظر باقی تھا ،سیدنا امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ø+یات تھے ،آپ Ø“ Ú©Û’ خون سے یزیدی اپنی پیاس بجھانے کیلئے میدانِ جنگ میں دنداناتے پھررہے تھے Û”
    ان Ú©Û’ بعد Ø+یدرِ کرارکے فرزند Ø+ضرت امام Ø+سینؓ ،کہ جن پر Ø+ضور پاک صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم Ú©Ùˆ ناز تھا کہ میرا یہ نواسہ اورشہزادہ علی،ؓ جگرِ فاطمہ بتولؓ ،اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ’’اسلام‘‘ Ú©Ùˆ بچائے گا،میدان میں اترتے ہیں۔دشمن کا ایک ایک سخت دل مقابلہ کیلئے آتا رہا اور آپؓ انہیں جہنم واصل کرتے رہے۔یزیدی لشکر Ú©Û’ Ø+وصلے پست ہو گئے اور سوچنے Ù„Ú¯Û’ کہ اس طرØ+ تو پورے لشکر کا صفایا ہوجائے گا۔آخر کار یزیدیوں Ù†Û’ اپنی جنگی Ø+کمتِ عملی تبدیل کرتے ہوئے آپؓ پر سب Ù†Û’ مل کر Ø+ملہ کیا اور چاروں طرف سے تیروں Ú©ÛŒ بوچھاڑکردی۔آپ Ø“ Ú©Û’ جسمِ پاک سے خون بہنے لگا،تین دن Ú©Û’ بھوکے پیاسے امام Ø+سینؓ زخموں Ú©ÛŒ تاب نہ لاتے ہوئے ذوالجناØ+ سے گرے اور اپنا سر مبارک سجدے میںرکھا…اللہ Ú©ÛŒ Ø+مد وثنا کی…اوراپنے نانارسولِ عربی صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم Ú©ÛŒ امت کیلئے دعائے مغفرت فرماہی رہے تھے کہ ایک بدبخت اور کمینے Ù†Û’ آگے بڑھ کر Ø+التِ سجدہ میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا سر مبارک تن سے جدا کردیا۔
    یوں Ø+ضرت فاطمۃالزہراؓ Ú©Û’ پیارے لال Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ …10Ù…Ø+رم الØ+رام بروز جمعۃالمبارک ØŒ 61 ہجری بمطابق 10اکتوبر 680Ø¡ Ú©Ùˆ56سال5ماہ اور5دن Ú©ÛŒ عمرِ پاک میں شہادت نوش فرما کر بارگاہِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم میں پہنچے۔
    شمشیر بکف قاتل ہو کھڑا اور کوئی رہے سجدے میں پڑا
    کہتی ہے زمین کرب وبلا اس شان کا سجدہ کھیل نہیں
    سیدنا Ø+ضرت امام Ø+سین رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ اپنا سر تو کٹوا دیا ØŒ مگر باطل Ú©Û’ آگے نہ جھکایاآپؓ Ù†Û’ اپنے اور اوراپنے عزیزو اقارب Ú©Û’ خونِ مقدس سے دینِ اسلام Ú©Û’ شجرِ بے مثال Ú©ÛŒ آبیاری فرمائی اور امتِ مسلمہ Ú©Ùˆ بتایا کہ اللہ تعالیٰ کا عطاکردہ دینِ اسلام کس قدر اہمیت کا Ø+امل ہے اور تسلیمِ صبرورضا Ú©Û’ پیکر امام Ø+سینؓ Ù†Û’ یہ بھی بتایا کہ ’’زندگی‘‘ در اصل اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف سے آنے والی آزمائشوں سے صبرو رضا Ú©Û’ ساتھ گزرنے کا نام ہے آج ہم سیدنا Ø+ضرت امام Ø+سینؓ سے Ù…Ø+بت کا دم تو بھرتے ہیں ØŒ مگر ہم Ù†Û’ آپؓ Ú©ÛŒ تعلیمات اور فکرِ Ø+ریت Ú©Ùˆ پسِ پشت ڈال دیا ہے۔معمولی سی پریشانی اور مشکل آجائے ،تو سہی نہیں جاتی، اور پروردگارِعالم Ú©Û’ ہاں شکوئوں، شکائتوں Ú©Û’ انبار لگا دیتے ہیں،اور اس بات پر کبھی غور ہی نہیں کیا کہ ہم کس قدر ’’Ø+قِ بندگی‘‘ ادا کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرتے ہیں۔
    امتØ+ان تو ہر مسلمان پر آتا ہے ۔کبھی بیماری Ú©ÛŒ صورت میں، تو کبھی بے روزگاری اور معاشی تنگی Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں، کبھی اپنے تو کبھی بیگانے جان Ú©Û’ درپے ہو جاتے ہیں ،کبھی بے اولادی Ú©ÛŒ فکر ستاتی ہے۔کبھی انسان نافرمان اولاد Ú©Û’ غم میں مبتلا ہو جاتا ہے تو کبھی اسلام Ú©ÛŒ اصل روØ+ سے نا آشناہمسائے تنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ تے Û” آج امتِ مسلمہ اور بالخصوص وطنِ عزیز پاکستان میں بسنے والے لوگ دہشت گردی Ú©Û’ ناگہانی عذاب میں مبتلا ہیں۔
    آج ضرورت اس بات Ú©ÛŒ ہے Ø+Ù‚ Ùˆ باطل Ú©ÛŒ تمیزکرتے ہوئے کہ جھوٹے خدائوں اورآقائوں سے اپنا دامن چھڑائیں اور اپنا اپنا’’قبلہ‘⠀˜Ø¯Ø±Ø³Øª کرتے ہوئے ،اتفاق واتØ+اد،صبرو رضا اپنا کر دامنِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ آلہٖ وسلم تھام لیں کہ یہی پیغامِ امام Ø+سینؓ ہے۔





  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: شہادت Ø+ضرت امام Ø+سین Ø“ Û”Û”Û”Û”Û”Û” صاØ+بزادہ پیر مختار اØ+مد جمال تو


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •